لاہور ( این این آئی)پاکستان انٹرپرنیورزفورم کے سیکرٹری اطلاعات زاہد بخار ی نے عالمی بینک کی پاکستان کی معیشت پر جاری رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ اگلے سال پاکستان کی شرح نمو 2.7تک سکڑنے کا خدشہ ہے جبکہ رواں مالی سال میں شرح نمو 3.4فیصد تک رہنے کا امکان ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوںنے کہا کہ عالمی بینک کی پاکستانی معیشت پر رپورٹ پر معاشی ترقی میں اضافہ کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں ۔عالمی بینک اور اس سے قبل ایشیائی ترقیاتی بنک اور بین الاقوامی اداروں ایک مہم کے ذریعے پاکستانی معیشت پر منفی ر پورٹس جاری کررہے ہیں تاکہ پاکستان ان سے متاثر ہوکر آئی ایم ایف سے ان کی شرائط پر قرضے حاصل کرلے۔
انہوںنے معاشی خودانحصاری کی پالیسی کو اپناتے ہوئے اخراجات پر کنٹرول ملکی برآمدات میں اضافہ کیا جائے آئی ایم ایف سے قرضوں کی بجائے معاشی ترقی میں اضافہ کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔کیونکہ آج تک آئی ایم ایف سے قرضوں کے عوض عوام اور ملک کبھی بھی خوشحال نہیں ہوا۔بلکہ عوام پر اربوں روپے کے قرضوں کے اضافوں کے ساتھ ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جاتارہا ہے ۔
زاہد بخاری نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرضوں کے لیے عوام پر پٹرول، بجلی ، گیس مہنگی کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکسوں کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے حکومتی اقدامات کے باعث ملک میں مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگا۔
اانہوںنے کہا کہ حکومت معاشی استحکاما ت کے لےے ملکی برآمدات ،غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ اضافہ کیلئے اقدامات کرتے ہوئے اور صنعتی شعبہ کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی کے اقدامات کرے تاکہ صنعتی شعبہ ملکی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرے تجارتی خسارہ میں کمی اور حکومتی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے حکومت کو غیر ملکی اداروں سے نجات مل جائے۔