صوبے میں

پنجاب حکومت کا صوبے میں اقلیتوں کےلئے دو ماڈل ولیج بنانے کا فیصلہ ،وزیر اقلیتی امور کی تصدیق

لاہور ( این این آئی) پنجاب حکومت نے صوبے میں اقلیتوں کے لئے دو ماڈل ولیج بنانے کا فیصلہ کر لیا ،اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں کی بحالی،آرائش وتزئین پر 18کروڑ روپے خرچ ہوں گے ،جیلوں میں قید غیرمسلم قیدیوں کوانکے مذہب کے مطابق تعلیم بھی دی جائیگی۔

بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت آئندہ مالی سال میں اقلیتوں کے لئے بڑے اہم اقدامات اٹھانے جارہی ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بارپنجاب میں اقلیتوں کے لئے دو ماڈل ویلیج تیار ہوں گے جہاں ان کے لئے عبادت گاہ، سکول ، ہسپتال سمیت تمام جدیدسہولتیں میسرہوں گی۔

ایک ماڈل ویلج جنوبی پنجاب جبکہ دوسرا سنٹرل پنجاب میں بنایا جائیگا۔صوبائی وزیرانسانی حقوق واقلیتی اموراعجازعالم آگسٹن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت آئندہ مالی سال میں اقلیتوں کے لئے کچھ خاص کرنے جارہی ہے۔جنوبی پنجاب اوروسطی پنجاب میں اقلیتوں کے لئے دوماڈل ولیج بنانے کی تجویزہے ، ماڈل ویلج میں مسیحی ، ہندو،سکھ کمیونٹی کے لوگ آبادہوں گے ۔

اس مقصد کے لئے دو پسماندہ بستیوں کا انتخاب کیاجائیگا اورپھروہاں ترقیاتی کام کروائے جائیں ، شہروں کی طرح ان بستیوں میں تمام بنیادی سہولتیں میسرہوں گی۔ پختہ اورکشادہ سڑکیں ، پینے کا صاف پانی، تعلیم ، صحت کی جدیدسہولتیں ان بستیوں میں فراہم کی جائیں گی اورانہیں ماڈل ویلج کا نام دیا جائیگا تاکہ دنیا کودکھاسکیں کہ پاکستان میں میں اقلیتیں کس قدرآزادی کے ساتھ زندگی گزاررہی ہیں۔

پنجاب کے محکمہ انسانی حقوق واقلیتی امور نے میٹرک سے ماسٹرزاورپروفیشنل ڈگری کے لئے اقلیتی طلبا وطالبات کے لئے کروڑوں روپے کے سکالرشپ کافیصلہ کیا ہے جبکہ پنجاب میں بسنے والی تمام اقلیتی برادریوں کی عبادت گاہوں کی آرائش وتزئین کے لئے بھی 18 کروڑ روپے مختص کئے جائیں گے۔

یہ بھی معلوم ہواہے کہ جیلوں میں جس طرح مسلمان قیدیوں کو قرآن پاک سمیت مذہبی تعلیم دی جاتی ہے اسی طرح غیرمسلم قیدیوں کوان کی مذہبی تعلیم کا بندوبست کیاجائیگا، مسیحی قیدیوں کو بائبل مقدس، ہندں کو بگھون گیتا اورسکھوں کو گوروگرنتھ صاحب کی تعلیم دی جائیگی۔