لاہور (این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے ایسڈ برن اینڈ کرائم ایکٹ 2019ءپنجاب اسمبلی میں جمع کرادیا۔جس میں کہا گیا ہے کہ جو جان بھوج کر تیزاب پھینکے اس کو سزائے موت یا سخت سزادی جائے۔
اگر تیزاب کی متاثرہ خاتون یا مرد جان بحق ہوجائے تو بھی ملزم کو سزائے موت یا عمر قید ہونی چاہیے۔ملزم کے ساتھ جو بھی معاونت کرے تو اس کو کم از کم تین سال عمر قید ہونی چاہیے۔ملزم کا ریمانڈ14دن کا ہو اور زیادہ سے زیادہ 60دن میں تفتیش مکمل ہونی چاہیے۔
اس کیس کی تفتیش ایس ایچ او یا انسپکٹر رینک کا پولیس آفیسر کرے گا۔انسپکٹر کو 14دن میں تفتیش مکمل کرنا ہو گی۔اگر تفتیش کرنے والا انسپکٹر درست تفتیش نہ کرے یا ملزمان سے ساز باز کرلے تو اس کو کم از کم دو سال اور جرمانہ ہوگا۔بل مزید کہا گیا کیس کی تفتیش روزانہ کی بنیاد پر چلے گی۔گواہ کو ہراساں کرنے والوں کو دو سال سزا اور جرمانہ ہو گا۔اگر کوئی ملزم سزا کو چیلنج کرنا چاہے تو وہ 30دن کے دوران لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر سکتا ہے۔
اگر تیزاب گردی کا شکار کوئیی کم عمر بچہ ہو تو اس کی کفالت سمیت ضروریات کی ذمہ دار ایسڈ برن اینڈ مانیٹرنگ بورڈ اور صوبائی حکومت کی ہوگی۔اس حوالے سے حنا پرویز بٹ نے کہا کہ تیزاب گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔جبکہ ہر سال اس میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
اس کا زیادہ تر شکار خواتین بن رہی ہیں۔یہ بل پاس ہونا وقت کی ضرورت بن چکی ہے۔اس بل کے بعد تیزاب گردی کے واقعات میں کمی واقعہ ہو گی۔