حجامہ آرگنائزیشن

پاکستان طبی کانفرنس اور حجامہ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام حجامہ سیمینار اور ورکشاپ کا اہتمام

لاہور(این این آئی )پاکستان طبی کانفرنس اور حجامہ آرگنائزیشن کے تعاون سے عبداللہ انسٹی ٹیوٹ آف حجامہ ٹر یٹمنٹ لاہو ر کے زیر ِ اہتمام حجامہ سیمینار اور ورکشاپ کا اہتمام آئیڈیل ایونٹ کمپلیکس جوہرٹاﺅن لاہور میں ہوا جس میںپروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی چیئر مین امتحانی کمیٹی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔

معروف حکیم حامد اشرف ڈائریکٹر اشرف لیبارٹریز فیصل آباد نے ملٹی میڈیا پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ انہوں نے حجامہ کی تاریخ کے بار ے میں بتاتے ہوئے کہا کہ حجامہ کرنے کا اہل صرف اورصرف کوالیفائڈ طبیب ہی ہے۔ اس کے علاوہ کوئی بھی شخص حجامہ کرنے کا اہل نہیں ہے ۔ انہوں نے حجامہ کرنے کے لئے جسم پر مختلف پوائنٹس اور جگہ کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے حجامہ کی شرعی حیثیت اور احادیث کے حوالے سے بتایا۔ علاج معالجہ کے لئے سب سے بہتر علاج حجامہ لگوانا ہے ۔ڈاکٹر محمود احمد بھٹی نے ملٹی میڈیا پر حجامہ کے بارے میں بتایا اورجسم پر مقامات اور پوائنٹس کی نشاندہی کی۔ اطباءکو اس سلسلے میں اپنے تجربات سے آگاہ کیا ۔

انہوں نے کہاکہ ماہرِ حجامہ کو جسم کی اناٹومی و فزیالوجی پر مکمل عبور ہونا ضروری ہے ۔ پروفےسرحکیم عبدالرحمان عثمانی نے حجامہ کے بارے میں کہاکہ حجامہ ایک قدیم طریقہ علاج ہے کیونکہ حضرت محمد ﷺ نے اس کو بہترین علاج قرار دیا ہے اور صحابہ کرام کو بھی اس کی ترغیب دی ۔ انہوں نے کہاکہ اطباءکا حجامہ کرنے کے بارے میںپروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی کی بڑی خدمات ہیں ۔ انہوں نے نیشنل کونسل فار طب اور طبی کورس میں حجامہ کی شمولیت اور اطباءکو حجامہ کرنے کے لئے کوششوں کو سراہتے ہوئے خراج ِ تحسین پیش کیا ۔ مہمان خصوصی پروفیسرحکیم محمد احمد سلیمی ترجمان نیشنل کونسل فار طب نے حجامہ کے سلسلے میں کی جانےوالی کوششوں کا ذکر کیا اور فارغ التحصیل طلباءاور طالبات کو مبارک باد دی ۔

انہوں نے حکیم محمد احمد کو کامیاب سیمینار پر مبارک باد دی ۔ انہوں نے کہاکہ حجامہ کرنے کا مجاز صرف اور صرف نیشنل کونسل فار طب سے رجسٹرڈ حکیم ہی ہے ۔ حکیم عبداللہ محسن نے اطباءسے خطاب کرتے ہوئے تمام شرکاءکا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے دُوردراز سے آکر سیمینار کی رونق دوبالا کی ۔

اس دوران حکیم محمد احمد سلیمی ، ڈاکٹر محمد احمد اور حکیم سجاد احمد زخمی نے طلباءاور خواتین میں شیلڈز، اسناد اور گولڈمیڈل تقسیم کئے ۔شیلڈز، گولڈ میڈلز اور اسناد حاصل کرنےوالوں میں حکیم محمد افضل میو ، حکیم جمیل خضری ، حکیم طاہر خان ، ، حکیم محمد اسماعیل، حکیم احمد حسن نوری ،سکندر حیات زاہد ، حکیم تصور محمدی ، حکیم بابر حسین ندیم، حکیم محمد ابو بکر ، حکیم سیف اللہ خان لودھی ،حکیم محمد اسحاق، حکیم فرحان حنیف، حکیم مخدوم اختر، حکیم کلےم اللہ، حکیم عبدالحنان، طبیبہ فرح ندیم ، حکیم سرفراز نواز بھٹی، حکیم محمد علی ملک ِ ِ، ڈاکٹر نعمان ، طبیبہ امیایمن، طیبہ زیبدہ خانم، حکیم صوفی محمد یوسف، پروفیسر حکیم اسحاق سلطان، پروفیسر حکیم خلیل الرحمن، ڈاکٹر عظمیٰ سےدہ، منان اکبر، حکیم شہباز، حکیم علی، حکےم اکرم،ڈاکٹر نذیر احمد چوہدری، ڈاکٹر پروفیسر انجم، طبیبہ ارم ستارہ، حکیم فیض سائیں، حکیم بشیر احمد مغل، حکیم سردار فتح باز خان، حکیم حافظ عبد الرحمن ندیم، حکےم حامد اشرف، حکیم محمد احمد سلیمی، ڈاکٹر محمد احمد بھٹی، طبئبہ ماریہ قبطیہ، حکیم صغیر خان، طبیبہ شازیہ صغیر، حکےم محمد الیاس، حکیم ثاقب علی، حکیم رمضان، پروفیسر حکیم چوہدری شبیر احمد راںکے علاوہ دیگر شامل تھے۔