لاہور(این این آئی )پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ طب کے میدان میں آگے بڑھنے کےلئے دور حاضر کے تقاضوںسے ہم آہنگ ہونے کےلئے ڈاکٹرز اور نرسوں کو اپنی تنخواہ کا 10فیصد مزید تعلیم و تربیت پر خرچ کرنا چاہیے تاکہ وہ خود کو 21ویں صدی کے چیلنجز کے مطابق تیار کر سکیں ۔
اس امر کا اظہار انہوں نے سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے پروفیسر آف ای این ٹی ڈاکٹر محمد مجیب کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر پی آئی ٰین ایس میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ا س موقع پر ڈاکٹر محمد مجیب نے اعلان کیا کہ وہ سرکاری ملازمت سے سبکدوش ہونے کے باوجود پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں پروفیسر خالد محمود کے ہمراہ اینڈوسکوپک سرجری کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ10برسوں کی رفاقت میں وہ دونوں اب تک 500سے زائد آپریشن کر چکے ہیں۔پروفیسر خالد محمود نے کہا کہ اگر آپریشن کے یہ کیس پرائیویٹ طور پر کیے جاتے تو 6لاکھ روپے فی آپریشن خرچ آتا جبکہ یہاں یہ آپریشن مفت کیے جا رہے ہیں ،پروفیسر خالد محمود کا کہنا تھا کہ دور حاضر میں سب سے قیمتی چیز کسی بھی شخص کا وقت ہے اور پروفیسر محمد مجیب نے انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اپنی خدمات پیش کر کے بڑے پن کا ثبوت دیا ہے اور وہ بھی اُن کے ساتھ اس ورکنگ ریلیشن شپ کو جاری رکھیں گے ۔
پروفیسر خالد محمود نے کہا کہ نیورو سرجری ا ور ای این ٹی کا چولی دامن کا ساتھ ہے چونکہ دماغ کے لوئر لیول پر موجود رسولی کو ناک کے ذریعے نکالنا انتہائی پیچیدہ عمل ہوتا ہے جس میں وہ پروفیسر محمد مجیب کی مہارت سے مستفید ہوں گے اور اس پارٹنر شپ کو آئندہ بھی جاری رکھا جائے گا۔اس موقع پر دیگر مقررین نے پروفیسر محمد مجیب کی خدمات کو شاندار الفاظ میں سراہتے ہوئے اُن کےلئے آئندہ بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔