روزے کے صحت پر مزید حیرت انگیز اثرات دریافت

ٹوکیو: روزہ یا اس سے زائد وقت کا فاقہ ہمارےجسم کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے جس کے مزید فوائد سامنے آتے رہتے ہیں اور اب جاپانی ماہرین نے کہا ہے کہ روزے سے خون میں 30 ایسے مفید میٹابولک مارکرز بڑھ جاتے ہیں جو جسم پر حیرت انگیز اثرات مرتب کرتے ہیں۔

گزشتہ کئی برس سے ماہرین روزے کے جسم پر اثرات پر غور کررہے ہیں اور حال ہی میں اوکی ناوا انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اسکالر پروفسر تاکایوکی ٹیرویا نے تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ’ جانوروں کے ماڈل پر فاقے کے حیرت انگیز اثرات سامنے آئے ہیں جنہیں سمجھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ماہرین نے چار صحتمند رضاکاروں کو بھرتی کیا اور انہیں 10،34 اور 58 گھنٹوں تک کھانے سے بعض رکھا لیکن یہ بایومارکر کی بجائے کسی اور موضوع سے متعلق تھی ۔ حیرت انگیز طور پر ماہرین نے دریافت کیا کہ فاقے کے بایومارکرز پر گہرے اور اہم اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین نے دیکھا کہ 58 گھنٹے کے بعد جسم کے اندر 44 ایسے میٹابولائٹس میں اضافہ ہوا جن میں سے 30 پر اس سے قبل غور نہیں کیا گیا تھا یعنی فاقے سے ان کے افراز پر غور نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ جسم میں توانائی کے متبادل ذخائر پر سگنلنگ بڑھانے والے بایومارکرز میں اضافہ ہوا جن میں بیوٹائریٹس اور برانچ چین امائنو ایسڈ قابلِ ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹس کا فروغ بھی دیکھا گیا جس سے معلوم ہوا کہ روزہ یا فاقہ عمررسیدگی کو روکتا ہے۔

دوسری اہم بات یہ سامنے آئی کہ کھانے سے دوری کی صورت میں مائٹوکونڈریائی سرگرمی بڑھتی ہے ۔ اس سے جسم میں لچک اور صحتمند بڑھاپا فروغ پاتا ہے۔ طویل عمر کی وجہ بننے والے تین اہم اجزا لیئوسین، آئسولیئوسین اور آپتھیلمِک ایسڈ کی شرح فاقے کی صورت میں بڑھی ہوئی دیکھی گئی۔ یہ تینوں میٹابولائٹس بڑھاپے میں کم ہوتے جاتے ہیں لیکن جوانی میں زیادہ ہوتےہیں۔

واضح رہے کہ میٹابولائٹس ان لاتعداد مالیکیول (سالمات) کو کہتے ہیں جو ہمارے جسم میں بہت سارے کام سرانجام دیتے ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ فاقے کی تحقیق پر مزید کام کی ضرورت ہے تاکہ اس کے مزید فوائد کو سامنے لایا جاسکے۔

کیٹاگری میں : صحت