لاہور(این این آئی) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور سابق ممبر قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ کابینہ میں وزراءکی آمد و رفت معمول کا کھیل ہوتاہے لیکن تحریک انصاف اور عمران خان کے حوالے سے اس پر اسرار اقدام کو انتہائی غیر معمولی لیا جارہاہے ،کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں ، یہ اہم پہلو ہے کہ کپتان نے ٹیم ہی غلط منتخب کی، دوسرا یہ کہ عمران خان کی تحریک انصاف کی حکومت نہیں، کسی اور کی ہے۔
مرکزی سیاسی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ اب عمران خان کے لیے دو ہی راستے ہیں کہ اسٹیٹس کو ،کی اس جکڑ بندی کا غلام بن کر صرف وزارت عظمیٰ انجوائے کریں یا پھر غلطی ، ناکامی تسلیم کریں اور نئے انتخابات کی طرف جائیں ۔
موجودہ بحرانوں میں پنجاب ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حکمران اتحاد کا اندرونی فساد بحران کو اور گہرا کرے گا ۔ اقتصادی بیڑا جس خوفناک بحران سے دوچار ہے ،نئے مشیر خزانہ کے لیے ممکن نہیں کہ کلیدی کردار ادا کرسکیں ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ عمران خان کے عرصہ اقتدار کے پہلے مرحلہ میں کپتان کا باﺅلنگ ایکشن مشکوک قرار پایاہے۔
اب یہ اعلیٰ اختیاراتی بورڈ کو ریفر ہو گیاہے جہاں سے تھرڈ ایمپائر ریویو پر نااہل ہی قرار دے گا ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے گڈ گورننس ، اسٹیٹس کو توڑنے ، بلاامتیاز سب کا احتساب اور غریب عوام کو ریلیف کے معاملات میں مایوس کیا ۔ وزیراعظم کے اہم ترین دورہ ایران کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا غیر حاضر رہنا ، ہمسایہ ملک کی بجائے مشرق بعید چلے جانا جلتی پر تیل کاکام کر گیا ہے ۔
اب یہ نوشتہ دیوار ہے کہ حکومت کی ابتداءبھی رسوائی اور انجام بھی رسوائی کی طرف بڑھ رہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کو لاوارث اور تنہانہیں چھوڑے گی ، ملک و ملت کو بحران سے نکالیں گے ۔