لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما و سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے مسلم لیگ (ن) سے رابطوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ (ن) لیگ سے کوئی رابطہ ہوا اور نہ چوہدری شجاعت کی کسی سے ملاقات ہوئی ،پارٹی کے اندر اور باہر اختلافات سیاست کا حسن ہوتے ہیں، بہت سی چیزوں کو درگزر کرکے چلنا پڑتا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کا استحقاق ہے، وزیراعظم کارکردگی کی بنیاد پر جسے وزیر لانا چاہیں، یہ کلی طور پر ان کا اختیار ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر اور باہر اختلافات سیاست کا حسن ہوتے ہیں، بہت سی چیزوں کو درگزر کرکے چلنا پڑتا ہے۔پرویز الٰہی نے مسلم لیگ (ن) سے رابطوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ سے کوئی رابطہ ہوا اور نہ چوہدری شجاعت کی کسی سے ملاقات ہوئی جب کہ مونس الہی کو کسی سے ملنے کی ضرورت نہیں، نہ ہماری ملاقات ہوسکتی ہے ، مونس اور حمزہ شہباز کی ملاقات کی خبر سراسر غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری تمام ملاقاتیں وزیراعلی عثمان بزدار کو مضبوط کرنے کے لیے ہیں، ہماری ساری جماعت مضبوطی کے ساتھ وزیراعلی پنجاب کے ساتھ ہے۔پرویز الٰہی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مسلم لیگ (ق) کا کوئی اختلاف نہیں ہے، طارق بشیرچیمہ نے بہاولپورصوبے کا ذکرکیا، ٹھیک کیا، صوبے بنے توبنتے چلے جائیں گے، پہلے طے کرلیں کتنے صوبے بنانے ہیں۔
٭٭٭٭٭