نیشنل بینک کے

احتساب عدالت نے نیشنل بینک کے وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کر دی

لاہور(این این آئی) احتساب عدالت میں نیشنل بینک کے وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید کے خلاف اربوں روپے کے غبن کیس کی سماعت عدالت نے ملزم عثمان سعید کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کر دی۔

عدالت نے ملزم کو دوبارہ 09 مئی کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دےتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کے تفتیشی افسر سے مکمل رپورٹ طلب کر لی۔احتساب عدالت کے جج محمد وسیم اختر نے کیس کی سماعت کی۔ملزم عثمان سعید کو جوڈیشل ریمانڈ کے بعد احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔

اس کیس میں نیب کی جانب سے ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے۔ نیب پراسکیوٹرنے کہاکہ نیب لاہور کیجانب سے مبینہ خرد برد کے الزام میں وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید کو گرفتار کیا گیا تھا۔ملزم نے کمرہ عدالت میں اعتراف جرم کرلیا تھا ۔ملزم کو پلی بارگینگ کے ذریعے رہا کیا جا سکتا ہے۔ملزم عثمان سعیدنے کہاکہ پیسے دینے کے بعد احساس ہوا کہ غلطی ہوئی، ملزمان مجھے بلیک میل کرتے رہے اور پیسے لے کر واپسی کے وعدے کرتے رہے۔ملزم عثمان سعید کا اقرارکرتے ہوئے کہاکہ ابتک 12 پارٹیز کو پیسے دے چکا ہے۔

تفتیشی افسر نے کہاکہ نیب تفتیشی ٹیم نے مین برانچ فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ میں16 مئی 2018 کو چھاپہ مار کر متعلقہ ریکارڈ قبضہ میں لے لیا تھا۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق 13 میگا بزنس گروپس مالکان اور بینک افسران کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ملزمان کی آپس کی ملی بھگت سے لیٹر آف کریڈٹ کا غلط اعدادوشمار اور درآمد شدہ مال بغیر ادائیگی بینک سے ریلیز کرواتے رہے۔

ملزم عثمان سعید مین برانچ, فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ میں بطور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ تعینات تھا۔ملزم کے ان اقدامات سے حکومتی خزانے کواربوں روپے کا نقصان پہنچا۔تحقیقات کے دوران ملزم کیجانب سے لگ بھگ 2 سے 3 ارب روپے کی خردبرد کے شواہد حاصل ہوئے۔احتساب عدالت نے ملزم عثمان سعید کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کر دتے ہوئے ملزم کو دوبارہ 09 مئی کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دےتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کے تفتیشی افسر سے مکمل رپورٹ طلب کر لی۔