اسلام آباد (این این آئی) سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ میں میچ فکسنگ پر آواز اٹھانے کی وجہ سے بطور کھلاڑی ان کا کیریئر محدود رہا۔
ایک انٹرویو میں عاقب جاوید نے کہا کہ حالانکہ ان کا کیریئر چھوٹا رہا لیکن انہیں میچ فکسنگ کے حوالے سے اپنے اس موقف پر پشیمانی نہیں ہے۔پاکستان کی ورلڈ چمپئن ٹیم کے فاسٹ باو¿لر نے کہا کہ انہیں جیسے ہی میچ فکسنگ کے حوالے سے معلوم ہوا تو انہوں نے اس کے خلاف کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔انہوںنے کہاکہ کچھ لوگوں نے مجھے پاکستان ٹیم کے بین الاقوامی دوروں سے دور کرنے کی کوششیں کیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان لوگوں پر بھی ڈانٹ ڈپٹ کی جو مجھ سے بات کیا کرتے تھے۔عاقب جاوید نے کہا کہ انہوں نے میچ فکسنگ کے خلاف آواز اٹھائی جس کی وجہ سے ان کا کیریئر مختصر ہوگیا۔
انہوں نے ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان ٹیم کی کامیابی کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو اس وقت باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔عاقب جاوید نے زور دیا کہ فہیم اشرف اور عماد وسیم کو قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن کو مزید مضبوط بنانے کے لیے آخری نمبروں پر بہت مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔آل راو¿نڈر محمد حفیظ کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ حفیظ کا صحتیاب ہونا ٹیم کے لیے بہت ضروری ہے جو بیٹنگ کے ساتھ ساتھ باولنگ کے شعبے میں بھی توازن فراہم کرتے ہیں۔پی ایس ایل 2019 میں اپنی ٹیم لاہور قلندرز کی ناکامی پر بات کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ محمد حفیظ انجری کا شکار ہوئے، کارلوس بریتھ ویٹ اپنی قومی ذمہ داری نبھانے کے لیے ویسٹ انڈیز واپس چلے گئے۔
عاقب جاوید نے کہا کہ جب ان کی ٹیم پی ایس ایل میچز کے لیے پاکستان پہنچی تو وہ ‘بی ٹیم’ بن چکی تھی کیونکہ اس وقت اے بی ڈی ویلیئرز بھی ٹیم کا ساتھ چھوڑ گئے تھے۔