لاہور(این این آئی)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کسی بھی پالیسی کا اعلان کرنے سے قبل اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو یقینی بنائے ، حکومتی سر پرستی سے مقامی سطح پر موبائل انڈسٹری کو ترقی دے کر سالانہ کروڑوں ڈالر کے ایکسپورٹ بل میں کئی گنا کمی کی جا سکتی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار موبائل سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والے معروف بزنسمین خوشحال خان نے ملاقات کےلئے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقصادی راہداری کے تحت قائم ہونے والے انڈسٹریل زونز میں موبائل انڈسٹری کے قیام پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے اور حکومت اس سیکٹر میں تجربہ رکھنے والے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرے ۔
انہوں نے کہا کہ موبائل فون کی درآمد پر سالانہ کروڑوں ڈالر خرچ ہو رہے ہیں اور اگر حکومت اس طرف توجہ دے تو پاکستان میں انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے ۔مقامی سرمایہ کار اس جانب راغب ہو رہے ہیںلیکن ان کی راہ میں بہت رکاوٹیں حائل ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے ۔پی ٹی اے کسی بھی پالیسی کا اعلان کرنے سے قبل اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو یقینی بنائے جس کے دورس نتائج برآمد ہوں گے ۔
خوشحال خان نے کہا کہ پاکستان میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اس لئے حکومت کو چاہیے کہ مقامی سطح پر اس انڈسٹری کے قیام اور اس کی ترقی کےلئے پبلک پرائیویٹ ماڈل کو اپنائے ۔