لاہور ( این این آئی)گلوکارہ سائرہ ارشد نے کہا ہے کہ مجھے جہاں ملکہ ترنم نور جہاں ،مہدی حسن ،ریشماں اور دوسرے لیجنڈ گلوکاروں نے متاثر کیا ہے وہاں میں پاکستان کی پہلی پاپ سنگر نازیہ حسن کی بھی پرستار ہوں ،
انہوں نے کم عمری میں اپنی گائیکی سے پوری دنیا میں شہرت کے جھنڈے گاڑھے اس سے ثابت ہو گیا تھا کہ وہ ایک بڑی گلوکارہ ہیں ،انکے انتقال کے بعد پاکستان کو دوبارہ اس طرح کی کوئی گلوکارہ نہیں مل سکی ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گائیکی سمیت دیگر شعبوں میں بہترین سے بہترین ٹیلنٹ موجود ہے مگر انہیں مواقع نہیں ملتے اور اسی وجہ سے ٹیلنٹ ضائع ہو جاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزارت ثقافت کو صوبائی اور وفاقی سطح پر ایسے پروگرامو ں کا انعقاد کرنا چاہیے جس سے نیا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے ۔
انہوں نے کہا کہ ابھی پاکستان میں نور جہاں کے بعد صرف وہی گلوکار موجود ہیں جنہوں نے انہیں کاپی کیا یا پھر انکے اپنے چند ایک گانے مقبول ہوئے ۔
مگر اب گائیکی میں نئی لاٹ نظر نہیں آرہی اور ہمیں اپنی موسیقی سے جڑے ورثے کو بچانے کے لئے بھرپور انداز میں کام کرنا ہو گا ۔