ویکسی نیشن

پی ٹی اے نے پولیو ویکسی نیشن کےخلاف مواد والے 174 لنکس بلاک کر دئیے

لاہور/پشاور( این این آئی )پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے پولیو ویکسی نیشن کے خلاف مواد والے 174لنکس بلاک کر دئیے جس میں فیس بک کے 130، ٹوئٹر کے 14اور یوٹیوب کے 30لنک شامل ہیں۔

پاکستان میں بھی پولیو ویکسی نیشن کے خلاف گمراہ کن مہم پروزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو پروگرام بابر بن عطا ءنے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین امیر اعظم باجوہ سے رابطہ کر کے سماجی روابط کی ویب سائٹس پر موجود پولیو مخالف مواد ہٹوانے میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی تھی ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جہا ں حکومت کو انسداد پولیو مہم کے خلاف آن لائن مواد ہٹانے میں بڑی کامیابی ملی ہے وہیں خیبر پختونخوا ہ سے دومزید پولیو کیسز کی تصدیق کے بعد اس سال سامنے آنے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 15تک پہنچ گئی۔

قومی ادارہ صحت میں قائم پولیو کے وائرس کی تشخیص کرنے والی لیبارٹری نے اس بات کی تصدیق کی کہ پولیو کے 2نئے کیسز خیبرپختونخوا ہ کے علاقے بنوں میں سامنے آئے ہیں۔عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ وائرس سے متاثر ہونے والی ایک بچی کی عمر 6ماہ ہے جس کے نمونے 18اپریل کو لیے گئے تھے اور جب وائرس سامنے آنے کے لیے درکار 3ہفتے پورے ہوئے تو اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ بچی پولیو وائرس سے معذور ہوچکی ہے۔دوسری جانب ایک 8ماہ کے بچے کے بھی پولیو سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی جس کے نمونے 26اپریل کو لیے گئے تھے۔خیال رہے کہ اب تک ملک میں پولیو سے متاثر ہونے کے 15کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ گزشتہ برس پولیو کے 12کیسز سامنے آئے تھے اور سال 2017ءکے دوران یہ تعداد محض 8 تھی۔اس سال سامنے آنے والے کیسز کو علاقوں کے اعتبار سے دیکھا جائے تو 6کیسز صرف خیبرپختونخوا ہ ، 4 قبائلی اضلاع، 3پنجاب اور 2کیسز سندھ میں رپورٹ ہوئے۔اس وقت دنیا میں صرف 2ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ملک ہیں جہاں اب تک پولیو کا مرض مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکا۔