پشاور(صباح نیوز) خیبرپختونخوا حکومت بالآخر ہڑتالی ڈاکٹروں سے مذاکرات کے لئے تیارہوگئی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ہڑتالی ڈاکٹروں کو21 مئی کو مذاکرات کے لئے طلب کرلیا۔محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی جانب سے باضابطہ سرکاری مراسلہ خیبرپختونخوا ڈاکٹرزکونسل کوجاری کیا گیا ہے،
جس میں کہا گیاکہ ڈاکٹرز تنظیمیں فوری طورپرعوام کے مفاد میں ہڑتال ختم کریں۔خیبرپختونخوا میں ڈاکٹرز تنظیموں نے اپنے ساتھی ڈاکٹر ضیا الدین پر صوبائی وزیر صحت کے گارڈز کے مبینہ تشدد کے حوالے سے گذشتہ 4 روزسے صوبے کے تمام اسپتالوں میں احتجاج و ہڑتال کرکھی ہے۔ ڈاکٹرز تنظیموں نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ اور ڈاکٹر نوشیروان سے استعفیٰ لینے اور صوبائی وزیرصحت پراس واقعہ کی ایف آئی آر درج کرانے کا مطالبہ کررہی ہیں۔
ڈاکٹروں کی جانب سے سرکاری ہسپتا لوں کی او پی ڈیز کا بائیکاٹ کرنے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گذ شتہ روز حکومت کی جانب سے باضابطہ اوپی ڈیز کوکھلوانے کےلئے پولیس کی اضافی نفری بھی ہسپتا لوں میں تعینات کردی گئی ۔صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے اس سلسلے میں گذشتہ روزپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے بہت صبر کا مظاہرہ کرلیا ، اب کسی کو زبردستی اوپی ڈیز بند نہیں کرنے دیں گے۔ حکومت ڈاکٹروں کے تحفظات سننے کو تیار ہے لیکن مریضوں کو مزید تکالیف سے دوچار نہیں ہونے دے گی۔