اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چیئر مین نیب کو انٹرویو دینے کا حق نہیں ، اگر چیئرمین نیب نے انٹرویو دیا ہے تو قانونی کارروائی کریں گے،ملزم عدالت کا لاڈلہ ہوتا ہے، ابھی تومجرم کوئی نہیں اور ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہیں،نیب پیشی کے بائیکاٹ نہیں، نیب کوتھکائیں گے۔
منگل کو جعلی اکاﺅنٹس کیس میں آصف زرداری اپنی ہمشیرہ فریال تالپور کے ہمراہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی تومجرم کوئی نہیں اور ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ ملزم عدالت کا لاڈلہ ہوتا ہے۔سابق صدر نے کہاکہ بناکسی ثبوت کے بینکر کو ہتھکڑیاں لگاکر اور جیلوں میں ڈال کر معیشت نہیں چل سکتی ، 80 سال کے بوڑھوں کو ہتھکڑیاں لگاکر عدالت میں لایا جائے گا، ابھی تک ملزمان پر نیب کچھ بھی خلاف قانون اقدام ثابت نہیں کر سکا۔آصف علی زر داری نے کہا کہ چیئرمین نیب کو انٹرویو دینے کا حق نہیں، اگر چیئرمین نیب نے انٹرویو دیا ہے تو ہم قانونی کارروائی کریں گے۔
ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد گفتگومیں آصف علی زر داری نے سوال یہ ہے کہ انہوں نے جوملک کا حال کیا ہوا، وہ کس کا قصورہے؟۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا نیب کیسز میں شرکت سے بائیکاٹ پر غور کر رہے ہیں؟ سابق صدر نے جواب دیا کہ نیب کا بائیکاٹ نہیں کریں گے نیب کو تھکائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ بائیکاٹ کریں گے تو کہا جائیگا قانون کا احترام نہیں کیا جا رہا۔
۔انہوںنے کہاکہ بائیکاٹ کریں گے تونیب کہے گا کہ ہماری عزت نہیں کررہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ حکومت ایک افطاری سے پریشان ہے کیا کہیں گے سابق صدر نے جواب دیا کہ ابھی تو ابتدائے عشق ہے،آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔صحافی نے سوال کیا کہ زرداری صاحب جج صاحب نے کہا کہ بیلنس ختم ہو گیا ہے کیا واقعی ایسی بات ہے؟ جس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ پہلے دس سے بارہ کر دیں پھر بارہ سے پچاس کر دیتے ہیں-